محبت کی کہانی بھی بڑی گمبھیر ہوتی ہے |
جو دل تک بات جا پہنچےعجب تاثیر ہوتی ہے |
زباں بندی ہوئی دستور ہے جب سے مرے گھر میں |
اگر محبوب کا میں نام لوں تعزیر ہوتی ہے |
اڑا پھرتا ہوں اس کے ساتھ میں اونچی ہواوٴں میں |
مرے خوابوں کی اکثر ٹھیک ہی تعبیر ہوتی ہے |
بگاڑوں ناک نقشے کو میں اپنے وہ تو یہ چاہیں |
جو آئینہ دکھاوٴں ان کی پھر تحقیر ہوتی ہے |
روا رکھا گیا جو آج تک ظلم و ستم مجھ پر |
تری قسمت میں رسوائی مری توقیر ہوتی ہے |
میں جذبوں کو زباں دے کر رقم کرتا ہوں سوچوں کو |
جو لکحوں شعر میں عمدہ مری تحریر ہوتی ہے |
پڑا رہتا ہوں طارق راہ میں شاید وہ آ جائے |
کہ اس کی اک نظر میرے لئے اکسیر ہوتی ہے |
معلومات