انا سے خود کو چھڑاؤں کیسے |
راز دل کا میں بتاؤں کیسے |
اشک آنکھوں میں بھرے ہیں اتنے |
پیار دنیا سے چھپاؤں کیسے |
وہ تو رگ رگ میں مری بیٹھا ہے |
اس کو اندر سے اٹھاؤں کیسے |
بس یہی خواب اثاثہ میرے |
ان کو مرنے سے بچاؤں کیسے |
مجھ کو آگے کی طرف جانا ہے |
اپنے ماضی کو بھلاؤں کیسے |
دل میں اک پھیلتا ہوا صحرا |
پھول صحرا میں کھلاؤں کیسے |
کوچۂ یار بھی اب راس نہیں |
اب کہیں اور میں جاؤں کیسے |
معلومات