جانے کیوں شہر کے لوگوں میں محبت کم ہے
دل دھڑکتے ہیں مگر ان میں حرارت کم ہے
ہاتھ میں تسبی ہر اک شخص لیے پھرتا ہے
لب پہ کلمہ ہے مگر دل میں مروت کم ہے
ایک بندھن تھا جسے میں نے نبھایا اب تک
عمر بھر ساتھ دیا پھر بھی رفاقت کم ہے
میرے معیار پہ پورا نہیں اترا کوئی
حسن والے ہیں مگر ان میں نزاکت کم ہے
زندگی میری یہاں سیکھتے گذری شاہد
ابتدا کس سے کروں اب مجھے مہلت کم ہے

0
2
63
کونکہ شہر کے لوگ اکثر مصروف رہتے ہیں

بجا فرمایا جناب

0