دل نے چاہا تھا جسے اپنے سہارے کی طرح |
غم اسی شخص کا بھڑکا ہے شرارے کی طرح |
تیرا احسان نہ بھولوں گا غمٕ یار کہ تو |
روز سجتا ہے مری آنکھ میں تارے کی طرح |
کتنے الہام کے رنگوں سے رنگا ہے چہرہ |
جس کو پڑھتا ہوں میں قرآن کے پارے کی طرح |
اک نشاں خاک پہ دیکھا تھا مسلسل بنتے |
مرتے لمحوں میں کہیں دور کنارے کی طرح |
گدگداتا ہے تری یاد کا موسم دل کو |
کھلکھلاتے ہوئے پھولوں کے نظارے کی طرح |
وصل کے پل بھی بجھی راکھ کی صورت ٹھہرے |
سرد مہری سے ہوئے ایک اشارے کی طرح |
معلومات