نبی گر ہیں راضی ہے آمادہ یزداں
نظر ہو نبی کی کرے فضل رحمٰں
نہیں چارہ ملتا اگر بے کسی کا
کرم ہے نبی کا جو بنتا ہے درماں
اشارے سے ان کے رواں میٹھے چشمے
ہیں شاداب ان سے دہر کے گلستاں
عطائے خدا سے وہ نعمت کے قاسم
جو حکمِ خدا سے بھریں سارے داماں
چمن میں نبی کے قدم سے ہے رونق
کرے نام جن کا دہر کو فروزاں
غلاموں کو بطحا ہے آغوشِ رحمت
بڑے مہرباں ہیں اسی جا کے سلطاں
ثنائے نبی بھی سلیقہ ہے محمود
کرم سے خدا کے یہ ممکن ہے وجداں

35