تمہیں مجھ سے شکایت ہے
کہ مجھ میں پیار کچھ کم ہے
لگن سچی سے ڈھونڈو گر
یہاں فرہاد بھی ہوں گے
نہ جانے کیوں سمجھتے ہو
تمہیں اک خوب صورت ہو
یہاں میلہ حسینوں کا
پری زاد اور بھی ہوں گے
بھلائیں پیار کی باتیں
بھلائے عشق کے قصے
ذرا اک بار سوچو تو
تمہیں وہ یاد بھی ہوں گے
جہاں ہیں پھول گلشن میں
وہیں کانٹے بھی پھیلے ہیں
جہاں زخموں کا مرہم ہے
وہاں جلاد بھی ہوں گے

0
106