جنہیں مصطفیٰ سے اجازت ملی
انہیں حاضری کی سعادت ملی
مداوا دکھوں کا نبی کی نظر
یہ ہی ان کے گھر سے شہادت ملی
زیاں کار نے بھی پکارا اگر
اسے بھی نبی سے اعانت ملی
محبت نبی کی جسے بھی ملی
یہ دیکھو جو اس کو لطافت ملی
جو قرباں نبی پر کریں جان و دل
بقا کی انہیں ہے ضمانت ملی
جو کشتہ ہیں نامِ نبی کا بنے
انہیں زندگی کی بشارت ملی
اے محمود تو ہے گدا آل کا
انہیں سے دلوں کو طہارت ملی

46