لگا عشق مُصطفٰیؑ کا اے دل بیمار ہو جا
پی کر شرابِ عشقی اور بادہ خوار ہو جا
سن لے گی رحمتِ حق بڑھکر تری دعائیں
مولا سے مانگتے ہوے تو اشک بار ہوجا
واللہ برستے ہیں اُن کے کرم کے با دل
اُنکے کرم کاتو بھی طالب اے یار ہوجا
ثنا خوانِ مُصطفیٰ پر مولا کی رحمتیں ہیں
آقاؑ کے نعت خواں میں توبھی شمار ہوجا
گر چاہتا تو یہ ہے خادم ہو تیری دنیا
تو دیو انہء محمدؑ اور چار یارؓ ہوجا
دکھلائیں گے تجھے وہ عتیق اپنے جلولے
آقا کی دید خاطِر تو بے قرار ہوجا

0
226