گلشن میں رنگ و بو ہے سرکار کے کرم سے |
ہستی کی آبرو ہے سرکار کے کرم سے |
قربان ساری عزت دلدارِ دو سریٰ پر |
فطرت بھی خوبرو ہے سرکار کے کرم سے |
ہیں وجہہ امرِ کن بھی سرکارِ دو سریٰ ہی |
منظر میں کاح و کو ہے سرکار کے کرم سے |
روشن ہیں محفلیں بھی عکسِِ جمالِ حق سے |
رونق یہ چار سو ہے سرکار کے کرم سے |
اب دور تشنگی ہے کونین میں خَلق کی |
حق کا چلے سبو ہے سرکار کے کرم سے |
یہ خوف و غم سے کیسا امت ہیں مصطفیٰ کی |
رحمت ہی دوبدو ہے سرکار کے کرم سے |
نغمے حبیبِ رب کے محمود آئے لب پر |
جو عمدہ گفتگو ہے سرکار کے کرم سے |
معلومات