چاند پر پاؤں اپنے رکھ آیا
سوچ صدیوں کی وہ الٹ آیا
یخ پہاڑوں کی چوٹیوں سے بھی
شوق سے جا کے وہ لپٹ آیا
آدمی آدمی سے دور رہا
پاس جا کر یونہی پلٹ آیا
چند قدموں کا فاصلہ ہی تھا
عمر بھر جو نہیں سمٹ پایا
آدمی آدمی سے جیت گیا
اپنی نظروں میں ہی وہ گھٹ آیا

0
42