چاند پر پاؤں اپنے رکھ آیا |
سوچ صدیوں کی وہ الٹ آیا |
یخ پہاڑوں کی چوٹیوں سے بھی |
شوق سے جا کے وہ لپٹ آیا |
آدمی آدمی سے دور رہا |
پاس جا کر یونہی پلٹ آیا |
چند قدموں کا فاصلہ ہی تھا |
عمر بھر جو نہیں سمٹ پایا |
آدمی آدمی سے جیت گیا |
اپنی نظروں میں ہی وہ گھٹ آیا |
چاند پر پاؤں اپنے رکھ آیا |
سوچ صدیوں کی وہ الٹ آیا |
یخ پہاڑوں کی چوٹیوں سے بھی |
شوق سے جا کے وہ لپٹ آیا |
آدمی آدمی سے دور رہا |
پاس جا کر یونہی پلٹ آیا |
چند قدموں کا فاصلہ ہی تھا |
عمر بھر جو نہیں سمٹ پایا |
آدمی آدمی سے جیت گیا |
اپنی نظروں میں ہی وہ گھٹ آیا |
معلومات