زندگی مایوسیوں کا نام ہو کر رہ گئی |
کب سے اک خالی پڑا وہ جام ہو کر رہ گئی |
پیٹ بھرنے کی تگ و دو وقت سارا لے گئی |
زندگی کی صبح نکلے شام ہو کر رہ گئی |
دوستوں سے کہہ تو دی فاقہ کشی کی داستاں |
داستاں افلاس کی اب عام ہو کر رہ گئی |
روز ان کو چاہیے میری وفاؤں کا ثبوت |
عاشقی بھی اب تو اپنی کام ہو کر رہ گئی |
مجھ کو دھوکا کیوں ہوا آزاد ہوں شاہد یہاں |
میری ہر کوشش یہاں ناکام ہو کر رہ گئی |
معلومات