دل میں ہے آرزو سمائی |
خوابوں کی ہے مہک بسائی |
دلبر کیا جانیں حال میرا |
آفت ڈھائے غمِ جدائی |
پلکوں کو منتظر بنائے |
راتوں کی نیند بھی چرائی |
چاہت شفاف اور ستھری |
جیسے جھرنے کا صاف پانی |
گردش پرچھائیں کر رہی ہو |
دے بازِ گشت بھی سنائی |
ناصؔر مدہوش پر نہ ہونا |
واقف انجام سے نہ کوئی |
معلومات