جرم ایسا کیا سزا ہی نہیں |
عمر بھر ساتھ پر وفا ہی نہیں |
اس نے چپ کی مجھے سزا دی ہے |
اب تو مجھ سے وہ بولتا ہی نہیں |
مدتوں بعد اس کا خط آیا |
صفحہ خالی ہے کچھ لکھا ہی نہیں |
میں سمجھتا تھا چاہتا ہے مجھے |
پیار اس کو کبھی ہوا ہی نہیں |
ہاتھ پھیلا ہے پیار کی خاطر |
لب پہ لیکن کوئی صدا ہی نہیں |
آج اتنا میں گر گیا شاہد |
اس سے پہلے کبھی گرا ہی نہیں |
معلومات