یہ قولِ رب تعالیٰ ہے خیالی ہو نہیں سکتا
جو گستاخِ محمد ہے حلالی ہو نہیں سکتا
شہنشاہِ دو عالم کی جو چوکھٹ کا بھکاری ہو
کسی بھی غیر کے در کا سوالی ہو نہیں سکتا
رسول اللہ کے گھر سے جسے تعلیم ملتی ہے
قسم اللہ کی غنڈہ موالی ہو نہیں سکتا
نبی کے عشق نے اس رنگ کو ممتاز کر ڈالا
کوئی بھی رنگ اب رنگِ بلالی ہو نہیں سکتا
شریعت کے مخالف راستہ گر تو نے اپنا یا
تِرا کوئی عمل پھر اعتدالی ہو نہیں سکتا
بہت ہی شوق سے اغیار کی فطرت پہ چلتا ہے
بروزِ حشر تیرا کوئی والی ہو نہیں سکتا
زمانہ رشک کرتا ہے تصدق! علم پر جنکے
کوئی احمد رضا جیسا غزالی ہو نہیں سکتا

0
72