اک جوانمرد، صاحبِ کردار
چاق و چوبند ہر گھڑی ہشیار
مسجدِ فضل کی صفِ اوّل
اس کو پاتے وہیں پہ سب ہر بار
ہو گیا مستعد ڈیوٹی پر
اس کو دفتر نے دی صدا اک بار
عمر خدمت میں اس کی گزری پھر
وہ خلافت کا ایسا تابعدار
وقت پر کام اس کا شیوہ تھا
کام سمجھا نہیں کوئی دشوار
غیرتِ دین ایسی رکھتا تھا
خوف کھاتے تھے ، رعب سے اغیار
سارے لوگوں سے پیار اپنوں سا
جس کا ہوتا تھا ہر گھڑی اظہار
اس کو محبوب تھا خدا کا گھر
وہ تھا مسجد تھی یا تھی راہ گزار
ربّ کا تھا ایک بندۂ رحمٰن
پُر وقار اورمہرباں، خود دار
ہے دعا جا کے اپنے ربّ کے حضور
اُس کو مل جائے خلعتِ دربار
جنَّت اُس کی رضا کی مل جائے
وہ جو شامل کرے مَعَ الابرار

1
28
پشندیدگی کا شکریہ شاہ رئیس شمالی صاحب!

0