بطحا کے شان والے نوری نظارے ہیں
پوچھو یہ لمحے جس نے اس میں گزارے ہیں
آتے سلام کو ہیں کروبیاں یہاں
منبع عطائے یزداں آقا ہمارے ہیں
اجرام میں فلک کے جاری ہیں گردشیں
گردوں کو فیض دیتے ان کے اشارے ہیں
نازاں خلق خدا کی حسنِ کمال پر
وجہِ جمالِ ہستی آقا ہمارے ہیں
منظر عجیب تر ہیں قلزم میں عشق کے
گرداب میں ہے رحمت نصرت کنارے ہیں
گر قیدِ نفس میں ہے بسمل نہیں ہے تو
ان کا اسیر ہو جا جن کے سہارے ہیں
عکسِ جمالِ یزداں محبوب مصطفیٰ
محمود سب کے دلبر مولا کے پیارے ہیں

29