نہ جاہ و جلالت نہ زر کی تمنا |
مگر دل میں ہے ان کے در کی تمنا |
حسیں کوچہ ہادی دلی مدعا ہے |
چھپی جس میں ہے اس نظر کی تمنا |
میں قربان جاؤں سخی آل پر جاں |
دعا میں مگر ہے اثر کی تمنا |
رہوں بردہ بن کر میں عترت نبی کا |
سدا من میں ہے ان کے گھر کی تمنا |
سجھیں سپنے میرے بھی نورِ ضحیٰ سے |
لقا حسنِ جاں چشمِ تر کی تمنا |
تڑپتا ہے یہ دل بھی یادِ نبی میں |
حبیبی ہے سوزِ جگر کی تمنا |
ہویدا ہو محمود اس دل کی نگری |
درِ جاں ہے میرے سفر کی تمنا |
معلومات