جن کی وجہ سے روشن منظر تمام ہیں
رفتہ زماں ہے ان سے اور صبح و شام ہیں
وہ صاحبِ دنیٰ تھے معراج والے دن
اونچے ہیں عزم جن کے عالی مقام ہیں
سب نعمتوں کے قاسم ہر اک جہان میں
جن کی عطا ہے سب کو اور فیض عام ہیں
رکتی زیاں کی ریلی ان پر نہیں کبھی
جو ذکر دلربا کا کرتے مدام ہیں
رحمت فشاں ہے ہمدم ہر فعلِ مصطفیٰ
بے حد درود ان پر لاکھوں سلام ہیں
قرآن امرِ ربی سرکار کو ملا
موتی وحی کے ہیں جو ان کے کلام ہیں
محمود پر خطا ہوں ہوتی ہیں لغزشیں
ہادی کے لطف پھر بھی آتے دوام ہیں

26