جس کے کن کہنے سے اک حشر بپا ہوتا ہے |
اس کے ہر حکم میں اک پیار چھپا ہوتا ہے |
لوگ یونہی تو نہیں ہوتے محبّت کے امیں |
دستِ شفقت کہیں کاندھے پہ پڑا ہوتا ہے |
لاکھ سمجھانے پہ بچے کو سکوں آتا نہیں |
ماں کی آغوش میں جا کر جو عطا ہوتا ہے |
حوصلہ ملتا ہے سن کر جو وفا کے قصّے |
خوف اڑ جاتا ہے دل میں جو بھرا ہوتا ہے |
مکتبِ عشق نے سکھلائے ہیں اسلوبِ وفا |
یا کہیں خون میں یہ رنگ ملا ہو تا ہے |
جو محبّت میں فنا ہوتے ہیں مر جاتے ہیں |
ذکر کب ایسے تعلّق کا کیا ہوتا ہے |
زندگی ان کو عمل میں ہی نظر آتی ہے |
علم تحفے میں جنہیں رب سے عطا ہوتا ہے |
طارق آ جاتی ہے منزل یونہی چلتے چلتے |
گو سفر صبر کے لمحوں میں کٹا ہوتا ہے |
معلومات