جو ہستی کا وسیلہ ہے مدینہ مصطفیٰ کا ہے
جو کعبے کا بھی قبلہ ہے مدینہ مصطفیٰ کا ہے
ہیں قسمت کے دھنی زائر جو جاتے سوئے بطحا ہیں
جو منشا میرے دل کا ہے مدینہ مصطفیٰ کا ہے
گراں عظمت ملی تجھ کو اے مکہ تو مکرم ہے
جہاں تیرا بھی داتا ہے مدینہ مصطفیٰ کا ہے
مدینے کی عنایت ہے سدا ہستی پہ اے ہمدم
جہاں کامل وسیلہ ہے مدینہ مصطفیٰ کا ہے
حسیں بطحا وطن اعلیٰ حبیبِ کبریا کا ہے
جو رحمت کا خزینہ ہے مدینہ مصطفیٰ کا ہے
حرم پیارے نبی کا ہے مقدس کل جہانوں میں
سجا ہر جس کا گوشہ ہے مدینہ مصطفیٰ کا ہے
نگر محمود دنیا کے کئی مشہور خوبی میں
تقدس میں جو اعلیٰ ہے مدینہ مصطفیٰ کا ہے

24