کرے تاباں جو سینے کو روضہ کی جلا دیکھو
جالی جو چمکتی ہے گنبد یہ ہرا دیکھو
ہے نور چھپا دل کا الطافِ حبیبی میں
مسجد میں چلے آؤ خود آ کے ضیا دیکھو
کیا خوب نظارے ہیں اطراف میں منبر کے
کچھ محوِ ثنا اس جا کچھ کرتے دعا دیکھو
گر صبحِ فروزاں کی ہے چاہ چھپی دل میں
ان طیبہ کی گلیوں میں یہ نورِ صبا دیکھو
وا اُن کے کرم سے ہیں یہ جو باب ہیں رحمت کے
انداز سے دیتے ہیں یہ جود و سخا دیکھو
من میں ہے اگر چاہت سرکار سے الفت کی
پھر خلق ہے جو رب کی اسے مدح سرا دیکھو
محمود رکھا دل میں گر شوقِ شفاعت ہے
جو شافیٔ محشر ہیں در روزِ جزا دیکھو

54