شکر اس محسن خدا کا روز و شب شام و سحر
جس کے احسانوں کے نیچے ہم ہیں سارے سر بسر
اس نے پیدائش سے پہلے بخش دی ہر چیز وہ
جس کی پڑ سکتی ضرورت تھی بہ حیثیت بشر
پرورش کرنے کو جو موجود تھے ماں باپ یاں
ان کے دل میں ڈال دی الفت رہے ہم جن کے گھر
دے کے سب سامان صیقل کر دیا ہے عقل کو
فائدہ تاکہ اٹھائیں دیکھ کر ہم خیر و شر
وہ قویٰ سارے دئے جن کی ضرورت تھی ہمیں
سوچنے سننے سمجھنے کی صلاحیت دگر
اس نے جسمانی ضرورت کا جو رکھا سب خیال
روح کی نشو و نما کیسے ہو اس کی دی خبر
انبیا بھیجے ہیں پے در پے ہدایت کے لئے
معرفت کے باغ سے تا وہ عطا کر دیں ثمر
پھر خلافت بھیج کر دی خوف سے ایسی اماں
خیر کی ہم کو عطا اور رحمتوں سے کی نظر
اس نے سب تخلیق کی ہے اپنے بندے کے لئے
کر دئے سارے مسخر بحر و بر اور ہر شجر
دی ہمیں توفیق تا سارے مراتب ہوں عطا
نعمتوں سے دین و دنیا کی ہوں مالا مال گھر
ہم پہ نازل ہوں فرشتے ہو امامت کا اثر
ہم جو پا جائیں محبت اس کی جو خیر البشر

0
55