رہا شاد ہر دم وہ ہی ہر زماں
ملا عشقِ احمد جسے نورِ جاں
درخشاں سدا ہے اسی کا جہاں
نبی پاک جس کو ملے جانِ جاں
فروزاں ہے دل ان کے دیوانے کا
سکوں میں ہے من ان کے پروانے کا
جو بھٹکا ہوا ہے وہ مغضوب ہے
ہدایت رہی ان سے منسوب ہے
نہیں اس کو گھٹکا کہیں بھی نہیں
جو عشقِ نبی میں ہے خندہ جبیں
خلق میں رہا ہے وہ ہی خوب تر
نظر میں نبی کی ہے جو معتبر
زمیں پر چلے وہ بڑی شان سے
ہیں محبوب جس کو نبی جان سے
کرم کر دیں جس پر نبی مصطفیٰ
دہر میں خوشی سے وہ ہی ہے رہا
خدا بھی ہے دیتا اسے ہی ضیا
ہیں رہبر ملے جس کو صلے علیٰ
تو بھی مانگ محمود ان کا کرم
ہے خیرات جن کی جہانِ ارم

52