انجان ہو مجھ سے کوئی جانی تو نہیں ہو |
اس دل کے کسی آہ کے بانی تو نہیں ہو |
قدرت نے نوازا ہے تو جھکتا ہی چلا جا |
ناپاک کوئی تم بھی تو پانی تو نہیں ہو |
ہر وقت ہی دنیا ترے دل میں ہی بسی ہے |
سوچوں تو ذرا تم کوئی فانی تو نہیں ہو |
نخرے تو ترے اتنے ہیں جیسے کہ پری ہو |
تاراج کسی تخت کی رانی تو نہیں ہو |
ہم حسن سے عاری ہیں بتا کیا یہ برا ہے |
تم بھی تو کوئی یوسفِ ثانی تو نہیں ہو |
اشعار میں تیرے ہے یہ انداز ِ یگانا |
شاید کہ میاں غالبِ ثانی ؔ تو نہیں ہو |
معلومات