انجان ہو مجھ سے کوئی جانی تو نہیں ہو
اس دل کے کسی آہ کے بانی تو نہیں ہو
قدرت نے نوازا ہے تو جھکتا ہی چلا جا
ناپاک کوئی تم بھی تو پانی تو نہیں ہو
ہر وقت ہی دنیا ترے دل میں ہی بسی ہے
سوچوں تو ذرا تم کوئی فانی تو نہیں ہو
نخرے تو ترے اتنے ہیں جیسے کہ پری ہو
تاراج کسی تخت کی رانی تو نہیں ہو
ہم حسن سے عاری ہیں بتا کیا یہ برا ہے
تم بھی تو کوئی یوسفِ ثانی تو نہیں ہو
اشعار میں تیرے ہے یہ انداز ِ یگانا
شاید کہ میاں غالبِ ثانی ؔ تو نہیں ہو

1
145
ماشاءاللہ ❤️