مولا نظر دے بینا وہ حسنِ پنہاں دیکھیں
عکسِ جمال دیکھیں وہ نورِ یزداں دیکھیں
لو دل میں جائیں در پر سرکارِ دوسریٰ کے
پھر جانِ حسن دیکھیں وہ روئے تاباں دیکھیں
رحمت کے گھیرے میں ہی کونین بھی ہے ساری
جس کی نوازشیں ہم تا حدِ امکاں دیکھیں
گر خواب میں وہ آئیں ہو گا کرم یہ ان کا
اس در پہ جا کے ہم بھی وہ حسنِ جاناں دیکھیں
آتی نظر ہے ان کی ان کے کرم سے دل پر
قدموں میں ان کے بردے تختِ سلیماں دیکھیں
گنبد حسین ان کا ادراک جب دکھائے
آئے خیال دل میں اب نورِ سلطاں دیکھیں
عاصی ہیں پر خطا ہیں لیکن گدا ہیں ان کے
محمود ان کے در پر رحمت کے باراں دیکھیں

71