رخِ مصطفیٰ کی جھلک آرزو ہے
حُسن ہے جو نوری چمک آرزو ہے
کیا دان بو کو گلوں میں ہے جس نے
سدا اس بدن کی مہک آرزو ہے
تمنا ہے دل میں لقائے نبی کی
حسیں خارِ ہجراں کھٹک آرزو ہے
سرک جائیں سارے جو پردے ہیں حائل
سخی عشقِ احمد کسک آرزو ہے
کہاں کا رہوں گا اگر در یہ چھوڑوں
رہے دور ہر ایک شک آرزو ہے
یہ چندہ ستارے ثنا میں ہیں سارے
حسیں یادِ سلطاں فلک آرزو ہے
اے محمود بلبل ہوں باغِ نبی کی
ثنائے نبی حشر تک آرزو ہے

56