تم جو تنہائیوں میں رہتے ہو
دوسروں سے الگ سے لگتے ہو
تم نے بھی عشق ہی کیا ہو گا
یہ جو تم ایسے آہ بھرتے ہو
پیرہن تم نے بھی سیا ہو گا
تم جو دامن بچا کے چلتے ہو
دل میں روشن کوئی دیا ہو گا
تم چراغوں کو گُل جو کرتے ہو
یاد میں تو کوئی رہا ہو گا
رنگ چہرے کے یوں بدلتے ہو
تم نے بھی تو کہیں پڑھا ہو گا
آتے جاتے جو چہرےپڑھتے ہو
چھوڑ جانا ہی راستہ ہو گا
ضد تو جلدی سے چھوڑ دیتے ہو
دل پہ کچھ تو اثر ہوا ہو گا
تم محبّت کی بات کرتے ہو
شعلۂ عشق جل گیا ہوگا
دیکھ کر آ گ جو سنبھلتے ہو
کوئی تم کو بھی جانتا ہو گا
سب کو جلدی سے جان جاتے ہو
تم سے طارق بھی سیکھتا ہو گا
اس کو تم آزماتے رہتے ہو

0
91