پیار کی ابتدا سے ڈرتا ہوں |
پیار کی انتہا سے ڈرتا ہوں |
پیار کی ہر ادا نرالی ہے |
ایسی ہر اک ادا سے ڈرتا ہوں |
کان میں سیسہ ڈال رکھا ہے |
پیار کی اک صدا سے ڈرتا ہوں |
پیار کی ابتدا شناسائی |
میں ہر اک آشنا سے ڈرتا ہوں |
جس جگہ لفظ "پیار" رائج ہو |
میں ہر ایسی جگہ سے ڈرتا ہوں |
اس کے ہاتھوں سے پیار تھا مجھ کو |
اب میں رنگِ حنا سے ڈرتا ہوں |
قتل شاہد ہوا "قبول٭" کے بعد |
ہر طرح کی رضا سے ڈرتا ہوں |
٭ قبول ہے |
معلومات