درد جو جی میں اتر جاتا ہے |
خون آنکھوں سے ٹپک آتا ہے |
دھوپ سنولاتی نہیں عاشق کو |
عشق کے سوز میں بھن جاتا ہے |
تجھ کو چھونا تھا مگر پھر سوچا |
گل تو چھونے سے بھی مرجھاتا ہے |
لوگ پڑھتے ہیں آیتیں ڈر میں |
دل ترا نام ہی دہراتا ہے |
حجر بس ایک ہی تو لمحہ ہے |
مدتوں کیسے یہ تڑپاتا ہے |
تو جو رہتی ہے گماں میں میرے |
دل حقیقت سے الجھ جاتا ہے |
یہ صعوبت ہے اسی کی حیدر |
درد جو جی میں اتر جاتا ہے |
از قلم: حیدر |
معلومات