قربِ حبیبِ داور مولا سے دوستی ہے
اس میں اماں چھپی ہے اور اس میں آشتی ہے
کوثر کے ہیں وہ حامل لو لاک شان ان کی
کرتی سخا انہی کی نادار کو غنی ہے
اُن کی عطا نہ چھوڑے حرصِ مزید باقی
جن کی ثنا میں پنہاں دارین کی خوشی ہے
بے مثل فیض جن کا لا ریب ہیں وہ داتا
اور ذات آپ کی ہے جو عیب سے بَری ہے
واصل خدا سے ہیں وہ شامل خلق میں ہو کر
یہ اعلیٰ شان ان کو مختار سے ملی ہے
رونق چمن میں ساری لائے قدم نبی کے
آقا سے باغِ دل کی ہر شاخ بھی ہری ہے
ہستی میں ہے درخشاں محمود شان ان کی
اور ان کے فیض سے ہی ہر من میں روشنی ہے

56