قربِ حبیبِ داور مولا سے دوستی ہے |
اس میں اماں چھپی ہے اور اس میں آشتی ہے |
کوثر کے ہیں وہ حامل لو لاک شان ان کی |
کرتی سخا انہی کی نادار کو غنی ہے |
اُن کی عطا نہ چھوڑے حرصِ مزید باقی |
جن کی ثنا میں پنہاں دارین کی خوشی ہے |
بے مثل فیض جن کا لا ریب ہیں وہ داتا |
اور ذات آپ کی ہے جو عیب سے بَری ہے |
واصل خدا سے ہیں وہ شامل خلق میں ہو کر |
یہ اعلیٰ شان ان کو مختار سے ملی ہے |
رونق چمن میں ساری لائے قدم نبی کے |
آقا سے باغِ دل کی ہر شاخ بھی ہری ہے |
ہستی میں ہے درخشاں محمود شان ان کی |
اور ان کے فیض سے ہی ہر من میں روشنی ہے |
معلومات