نبی نورِ ہستی دلوں کی ضیا ہیں
درود ان پہ رب کے وہ صلے علیٰ ہیں
ورودِ نبی سے درخشاں جہاں ہیں
وہ ہی جانِ جاناں دلوں کی ضیا ہیں
خبر کب مَلک کو ہے ان کے جہاں کی
ہوئے رتبے جن کے علیٰ سے علیٰ ہیں
نہ جبریل جانے کیا لا مکاں ہے
وریٰ اور دنیٰ کے نبی آشنا ہیں
بڑے اعلیٰ رتبے ملے دلربا کو
وہی شان ہستی وہ صدر العلیٰ ہیں
نہ گھبرا حزیں دل غمِ ہجرِ جاں سے
نبی دردِ دل کے سدا آشنا ہیں
جو داتا ہیں محمود ہر اک عطا کے
وہ سرور جہاں کے نبی مصطفیٰ ہیں

55