زندگی اک سراب ہو جیسے
ادھ کھلی اک کتاب ہو جیسے
ایک مشکل سوال ہو جس میں
اور غائب جواب ہو جیسے
نہ حقیقت کا علم ہے تم کو
اور کچھ بھی پتہ نہیں مجھ کو
کون ہوں میں کہاں سے آیا ہوں
مر کے جانا مجھے کہاں ہو گا
اب میں ہوں بھی یا پھر نہیں بھی ہوں
خواب ہے یا کوئی حقیقت ہے
اور حقیقت کی کیا حقیقت ہے
اب حقیقت بھی خواب لگتی ہے
خواب جیسے کوئی حقیقت ہو

0
56