اس کا مقصد تھا کیا کھوجتا رہ گیا |
بات جو کہہ گیا سوچتا رہ گیا |
مال جتنا تھا سب لوٹ کر لے گئے |
میں تو لاشوں کو ہی ڈھانپتا رہ گیا |
سب پجاری جھکے شاہ کے سامنے |
مندروں میں تو بس دیوتا رہ گیا |
میرے اندر خلا عشق نے پر کیا |
درد ایسا ملا پھیلتا رہ گیا |
جب گیا چھوڑ کر میرا دل توڑ کر |
دل کے ٹکڑوں کو میں جوڑتا رہ گیا |
معلومات