گناہ جب بھی کبھی تجھ کو آزمائے گا
ضمیر تیرا تجھے روشنی دکھائے گا
کبھی کسی کی مدد بے غرض جو کی ہوگی
کوئی فرشتہ ضرورت کے وقت آئے گا
پکار پر تری آئیں گے لوگ سننے کو
اگر خدا کے لئے تُو صدا لگائے گا
یہ مت سمجھ کہ سدا ہر جگہ ہی سارے لوگ
تجھے قبول کریں گے جہاں تُو جائے گا
ہیں جس نے بیج ہی نفرت کے بوئے آج تلک
تو پھر شجر وہ محبّت کے کب اگائے گا
زمین ہو گی جو زرخیز نم اگر حارث
تو سبز کھیت وہاں جلد لہلہائے گا
اگر رہا تِرا رحمٰن سے تعلّق تو
جو پاس آئے گا شیطان منہ کی کھائے گا
رواں ہے نہر تری رو ح پاک کرنے کو
تُو پانچوں وقت اگر روز ہی نہائے گا
خدا کی راہ میں تُو اپنا مال دینے سے
ہمیشہ مال کو اپنے فقط بڑھائے گا
رہا جو غیب پر ایماں ترا یقین کے ساتھ
کہ آخرت ہے یقیناً فلاح پائے گا
یہ درس دیتا ہے قرآن متقی کے لئے
وہ سرخرو ہے جو طارق نجات پائے گا

1
51
بہت شکریہ ناصر ابراہیم صاحب! نوازش!

0