جو حرف گیر تجھ پہ ہوا پا گیا صلیب
تعریف کرنے والوں کو رکھتے ہو تم قریب
پابستہ ہے قفس میں یہ بے چاری عندلیب
مدت ہوئی کہ ان کو رہائی نہیں نصیب
کہتا ہے خود کو ملک و وطن کے لیے حلیب
اعزاز تیرے سوچ کیوں لوٹاتے ہیں ادیب
بھکتی میں تیری ڈوب گیا ہو گیا حبیب
جو نکتہ چین تجھ پہ ہوا ہو گیا رقیب
کیا خوب ہے اصول تو آداب ہیں عجیب
بے موت مارے جاتے ہیں اس شہر میں نقیب

0
46