خواجۂِ ہند کا دربار وہ پیارا دیکھا
ہم نے اجمیر میں جنت کا نظارہ دیکھا
جس پہ پڑ جاتی ہے اک بار نگاہِ رحمت
اس کی قسمت کا بلندی پہ ستارہ دیکھا
مشکلوں میں ہے پڑی زیست کرم ہو جائے
غم کی اس دھوپ میں اک تیرا سہارا دیکھا
اِک پیالے میں چلا آیا ہے فوراً ساگر
میرے خواجہ تِرا جس وقت اشارہ دیکھا
حکمرانی جسے چاہیں مِرے خواجہ دے دیں
حاکمِ وقت کو جھکتے تِرے دُوارا دیکھا
سب نے دھتکار دیا کوئی نہیں ہے والی
تیرے ہی در پہ فقط اپنا گزارا دیکھا
ہر طرف جنکا تصرف ہے تصدق بے شک
خطۂِ ہند پہ خواجہ کا اجارہ دیکھا

0
105