ہستی تمام ہمدم جس نور سے ہے تاباں
رنگت ہے پھول کی وہ ہے رونقِ گلستاں
بے مثل رب نے ان کو پیدا کیا جہاں میں
ہستی میں میرے آقا یکتا ہیں ایسے سلطاں
مولا عطا ہو دل جو عکسِ جمال دیکھے
وہ سر ملے مجھے بھی دلبر پہ ہو جو قرباں
کب حکم ٹالے ان کا ہے مہر یا قمر وہ
ہوں حجر یا شجر وہ سنتے ہیں ان کے فرماں
حلقے میں مصطفیٰ کے کونین کی ہے محفل
خلقِ عظیم ہادی مومن پہ رب کے احساں
ہے لامکاں نبی کی اک سیر گاہ اے دل
وہ لا مکاں کے راہی رب کے ہیں پیارے مہماں
محمود داس ان کا دل شاد ہر جگہ ہے
ہادی سخی ہیں ایسے جن کے ہیں بردے سلطاں

35