لوگ وہ بدنصیب ہوتے ہیں
دوست جنکے رقیب ہوتے ہیں
شوق پیشے میں جنکے ڈھل جائے
لوگ وہ خوش نصیب ہوتے ہیں
خطائیں لوگوں کی جومعاف کریں
وہ خدا کے حبیب ہوتے ہیں
جن کو طاقت کی بھوک ہوتی ہے
راہبر وہ مہیب ہوتے ہیں
جنکی آنکھوں میں خواب ہوتے ہیں
وہ مستقبل کے نقیب ہوتے ہیں
دکھ کی قسمیں بہت سی ہوتی ہیں
اپنے اپنے صلیب ہوتے ہیں
جاہلوں کو سدھارنے کے لیے
بڑے جاہل خطیب ہوتے ہیں
یہاں روشن ضمیر لوگوں کے
شغل کافی عجیب ہوتے ہیں
سب مقدر کے کھیل ہیں شاہد
اپنے اپنے نصیب ہوتے ہیں

0
172