جہاں برتا تغافل تُم نے احکامِ شریعت سے |
مکافاتِ عمل دیکھو گے روکے گی بریّت سے |
مقدّم ہیں اوامر اور نہی قرآن کے تم پر |
ہزاروں ووٹ لے کر جیت بھی لو گر جمیعت سے |
عمل ہے نیک کس کا کس قدر پہچانتا ہے وہ |
ہمیشہ جو کسی کی با خبر ہوتا ہے نیّت سے |
محبّت کا الگ ہوتا ہے پیمانہ ہر اک دل میں |
کہ نا پا جا نہیں سکتا جسے اس کی کمیّت سے |
تقاضے عدل کے پورے نہ کر پائے حکومت جو |
دعائیں اپنے حق میں پھر نہیں پاتی رعیّت سے |
نہ تبدیلی اگر کر پائیں ہم طارق سیاست میں |
ضروری ہے کہ پھر راضی رہیں اس کی مشّیّت سے |
معلومات