ہر کوئی دیس میں جب مجھ کو لگا بیگانہ
ایک سا مجھ کو ہوا ، شہر تھا یا ویرانہ
کون کہتا ہے جنوں عشق کا لے ڈوبا ہے
لوگ کہتے ہیں کہ صحرا کو چلا دیوانہ
سرسری ذکر مرا اُس میں کہیں آیا تھا
جو مرے نام سے مشہور ہوا افسانہ
روک لیتا وہ بھلا کیسے برادر اپنا
وہ تو بھولے سے کہیں رکھا گیا پیمانہ
رازداری کا سلیقہ تو مجھے آتا ہے
کیوں بھلا میں ترے رازوں سے رہا انجانا
جاں لُٹانے کے بھی سامان ہوا کرتے ہیں
جب جلے شمع تبھی آئے گا واں پروانہ
بن پئے کون گزرتا ہے وہاں سے طارقؔ
میرے رستے میں تو اس کا ہی پڑے میخانہ

1
55
پسندیدگی کا بہت شکریہ شاہ رئیس شمالی صاحب!

0