ایسے حالات آج کل شاہد
کہیں جاؤں نہ میں پگھل شاہد
عمر گزری رہے وہی کے وہی
پوری دنیا گئی بدل شاہد
کامیابی کے گر مجھے معلوم
مجھ سے ہوتا نہیں عمل شاہد
تم کو کچلا ہے ساری دنیا نے
تو بھی لوگوں کو اب کچل شاہد
ڈارون صاحب نے تھا یہ فرمایا
زندگی معرکۂ جنگ و جدل شاہد
اتنی بے چارگی میں جیتے ہو
اب نکالو کچھ اس کا حل شاہد
آوارہ بادل کہیں نظر آیا
دیکھ کر دل گیا مچل شاہد
آج دیکھا اسے عدو کے ساتھ
جل گیا میرا آج دل شاہد
پیار کر کے مجھے ہوا معلوم
دماغ کا کیوں ہے یہ خلل شاہد

0
26