مجھے دنیا نے جلایا کوئی احساس نہ تھا |
نظر انداز کرے وہ تو جلن ہوتی ہے |
میری ہر راہ غلط تھی میں رکا پھر بھی نہیں |
اب جو سوچوں تو مجھے اس سے تھکن ہوتی ہے |
میرے اندر وہ تعفن ہے کہ شاہد اب تو |
خود میں جھانکوں تو مجھے سخت گھٹن ہوتی ہے |
مجھے دنیا نے جلایا کوئی احساس نہ تھا |
نظر انداز کرے وہ تو جلن ہوتی ہے |
میری ہر راہ غلط تھی میں رکا پھر بھی نہیں |
اب جو سوچوں تو مجھے اس سے تھکن ہوتی ہے |
میرے اندر وہ تعفن ہے کہ شاہد اب تو |
خود میں جھانکوں تو مجھے سخت گھٹن ہوتی ہے |
معلومات