نور و جمال ہستی آقا نبی ہیں میرے
باعث قرارِ من بھی تنہا نبی ہیں میرے
دی جاں ہے زندگی کو سرکار کی عطا نے
دل جس سے ہے دھڑکتا آشا نبی ہیں میرے
آباد یہ چمن ہے جس آگہی کی خاطر
اس سوچ کی بھی غایت مولیٰ نبی ہیں میرے
اسریٰ میں کچھ قدم تھے اس حدِ لامکاں تک
دیکھو دنیٰ میں یکتا اعلیٰ نبی ہیں میرے
میثاق رات سارے باراتی انبیا تھے
جس لیل کے حسیں تر دولہا نبی ہیں میرے
منظر خدا نے سارے اس باغ کے نکھارے
جس کی یہ رونقیں ہیں داتا نبی ہیں میرے
یوں خوفِ حشر سے تو محمود مت لرزنا
دلبر شفیعِ محشر یکتا نبی ہیں میرے

63