مری ہواؤں کا رخ راستے میں موڑ دیا |
میں شاہیں تھا مجھے کیوں کرگسوں میں چھوڑ دیا |
میں مختلف تھا قبیلے کے اپنے لوگوں سے |
سمجھ نہ پائے مجھے اور مجھ کو توڑ دیا |
وہ ہمسفر تھا مرا پچھلے تیس سالوں سے |
اب آ کے بھانڈا محبت کا اس نے پھوڑ دیا |
مجھے تو اس سے محبت تھی اور کیا کرتا |
جہاں سے ٹوٹا تھا رشتہ وہیں سے جوڑ دیا |
تمام عمر گذاری ہے غم کے صحرا میں |
غموں نے مجھ سے مرا حوصلہ نچوڑ دیا |
معلومات