آنا دہر میں ان کا احسانِ داوری ہے |
معراج مومنوں کی اس در پہ حاضری ہے |
الطاف مصطفیٰ کے قسمت میں جس کی آئے |
اس کو ملی جہاں میں شانِ سکندری ہے |
ان کی عطا سے ہوتا اک سیسہ بھی ہے کندن |
پارس بنا وہ خارا یہ خیر گر ملی ہے |
طاغوتِ کسریٰ غائب ہے راکھ قیصری بھی |
ان کی جو نوکری ہے یہ آنِ حیدری ہے |
ہیں کبریا سے ان کو سارے کمال درجے |
قائم سدا دہر میں ہادی کی برتری ہے |
جو کبریا کو بھائی اور کام سب کے آئی |
خلقِ عظیم کی وہ توقیرِ دلبری ہے |
محمود جھولی خالی آیا ہے ان کے در پر |
رحمت حبیبِ رب کی ہر دان بانٹتی ہے |
معلومات