زائچہ اپنا پڑھ رہا ہو گا |
بات اپنی پہ اڑ رہا ہو گا |
ایک سچا ہے لاکھ جھوٹے ہیں |
ان پہ بھاری وہ پڑ رہا ہو گا |
جانتے کیا نہیں وہ پاگل ہے |
پہلی صف میں وہ لڑ رہا ہوگا |
تیر اپنوں کے کھا کے پیچھے سے |
اور آگے وہ بڑھ رہا ہو گا |
دیکھ کر اس کا حوصلہ دشمن |
خود زمیں میں ہی گڑ رہا ہو گا |
کوئی مُلّا تو فی سبیل اللّٰہ |
سب فسادوں کی جڑ رہا ہو گا |
اور شیطان کامیابی پر |
اپنے گھر میں اکڑ رہا ہو گا |
اب تو لگتا ہے جلد ہی شاید |
پھر الیکشن وہ لڑ رہا ہو گا |
طارق اچھا ہوا کہ باہر ہیں |
ووٹ اپنا نہ پڑ رہا ہو گا |
معلومات