زائچہ اپنا پڑھ رہا ہو گا
بات اپنی پہ اڑ رہا ہو گا
ایک سچا ہے لاکھ جھوٹے ہیں
ان پہ بھاری وہ پڑ رہا ہو گا
جانتے کیا نہیں وہ پاگل ہے
پہلی صف میں وہ لڑ رہا ہوگا
تیر اپنوں کے کھا کے پیچھے سے
اور آگے وہ بڑھ رہا ہو گا
دیکھ کر اس کا حوصلہ دشمن
خود زمیں میں ہی گڑ رہا ہو گا
کوئی مُلّا تو فی سبیل اللّٰہ
سب فسادوں کی جڑ رہا ہو گا
اور شیطان کامیابی پر
اپنے گھر میں اکڑ رہا ہو گا
اب تو لگتا ہے جلد ہی شاید
پھر الیکشن وہ لڑ رہا ہو گا
طارق اچھا ہوا کہ باہر ہیں
ووٹ اپنا نہ پڑ رہا ہو گا

0
58