اپنے دل کی سنتا ہوں |
میں تو اپنے جیسا ہوں |
میرا اپنا رستہ ہے |
میں تو خود میں دریا ہوں |
اندر ہیں طوفان بہت |
باہر سے سناٹا ہوں |
تم زندہ ہو ماضی میں |
میں مستقبل میں زندہ ہوں |
بند آنکھوں سے دیکھو مجھ کو |
میں تو ایک آئینا ہوں |
میں اکیلا سیدھا رستہ |
سمجتے ہو میں بھٹکا ہوں |
نسل پرستو سن لو تم |
گورا نہ میں کالا ہوں |
جو کچھ میں نے سیکھا ہے |
خود سے ہی میں سیکھا ہوں |
لوگوں کو میں دیکھتا ہوں |
اندر اندر جلتا ہوں |
تم کو چھو کر زندہ کر دوں |
میں تو ایک مسیحا ہوں |
میں تو حق کی کہتا ہوں |
اسی لیے میں تنہا ہوں |
معلومات