ہر پل دیکھنے والی آنکھیں
چاہت سے ہیں خالی آنکھیں
اِک دِن پتھر ہو جائیں گی
رستہ دیکھنے والی آنکھیں
جب ہر جانب تاریکی ہو
کرتی ہیں رکھوالی آنکھیں
اِن آنکھوں نے آنکھیں دیکھیں
سبز سنہری کالی آنکھیں
دل نے اک طوفان اُٹھایا
آنکھوں میں جب ڈالی آنکھیں
مانی سے کیا مانگ رہی ہیں
غم سے چُور سوالی آنکھیں

0
83