شوق ہے زیارت روضہ حضوراقدس کا
حال دیکھئے شدت عاشقی و تجسس کا
انتظار دو بھر ہونے لگا ہے، اے یارب
برسوں کی مرادیں تو پوری کر دے، اے یارب
کب نصیب چمکے پرواز کے لئے میرے
ہاتھ بھی اٹھاؤں اعزاز کے لئے میرے
آرزو یہی ہے پڑھ لوں سلام جی بھر کے
در نبی پہ جا کے کر لوں قیام جی بھر کے
آپ کی شفاعت حاصل ہو روز محشر میں
اور جام کوثر مل جائے بھی مقدر میں
خاک لاؤں ناصر بھر کے طیبہ کی میں تو
گرد کو بدن پہ مل لوں مدینہ کی میں تو

0
71