جب کسی نے کوئی بنائی بات
چار لوگوں کو وہ بتائی بات
تاکہ پھیلائیں اس کو سوچے بنا
ان کو کس نے ہے یہ سنائی بات
سوچنے کی ہے بات یہ لیکن
کیا ہے اخلاق نے سکھائی بات
گر امانت سمجھ کے سن لیں ہم
پھر نہ آگے کریں پرائی بات
راز کی بات ہو تو یہ سوچیں
کون روکے گا منہ پہ آئی بات
آدمی قول کا ہے سچا وہ
جس نے کر لی تو پھر نبھائی بات
فیصلہ آپ نے ہی کرنا ہے
جس نے بھی کی ہو ابتدائی بات
رشتہ ٹوٹا تو دیں گے وہ الزام
آپ نے گو فقط چلائی بات
آگ سے تیز پھیل جاتی ہے
گرچہ بے پر کی ہو اڑائی بات
راز لوگوں کا کھول دیں کہہ کر
دیکھو ہم نے نہیں چھپائی بات
پردہ پوشی کسی کی رکھنا بھی
ہے خدا کو پسند آئی بات
ہے خموشی ہی بات سے بہتر
جو کراتی ہے جگ ہنسائی بات
خود بھی تحقیق جو کریں اس کی
ہم نہ مانیں سنی سنائی بات
عقل کی بات تو نہیں طارق
کر کے اپنی ہی گر گنوائی بات

0
34